دنیا میں ذیادہ تر افراد کبھی نہ کبھی ایسی پریشانی کا شکار ہوتے ہیں جو کہ شدید کوشش کے باوجود ختم نہیں ہوتی ، لہذا ایسی صؤرت میں ذیادہ تر خواتین وظیفہ کے زریعے اپنی پریشانی اور رکاوٹ کو ختم کرنے کی کو شش کرتی ہیں، لیکن ذیادہ تر خواتین کو وظیفہ میں بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔
یاد رہے کہ سمندر کی گہرائی میں جانے کے لئے آکسیجن کا استعمال شرط ہے اور اگر ہم آکسیجن کے بغیر سمند ر کی گہرائی میں جائیں گے توسمندر ہم پر رحم نہیں کرئے گا ۔اسی طرح ہر وظیفہ شروع کرنے سے پہلے ہمیں اس وظیفہ کی شرائط کو مدنظر رکھنا ہوگا بصورت دیگر ہمیں وظیفہ میں کامیابی حاصل نہیں ہوگی اور یہ بات سچ ہے ۔
وظیفہ روحانی مدد حاصل کرنے کا ایک زریعہ ہے ، ہمیں ہماری مرضی سے روحانی مدد حاصل نہیں ہوگی بلکہ روحانی مدد حاصل کرنے کے لئے ہمیں روحانیت کی مرضی کو سمجھنا ہوگا ۔ لہذا جب ہم روحانیت کی مرضی کے مطابق وظیفہ کریں گے تو ہمیں کامیابی ضرور حاصل ہوگی ۔ روحانیت کی مرضی اللہ کے احکامات ہیں
یعنی اللہ کے احکامات پر عمل کرنے کی وجہ سے ہی کوئی مسلمان وظیفہ میں کامیابی حاصل کر سکتا ہے جبکہ اگر کوئی مسلمان زندگی میں کسی ایک وظیفہ میں کامیابی حاصل کرتا ہے تو اس کی وجہ سے اسے تمام زندگی روحانی مدد حاصل ہوتی رہتی ہے جس کی وجہ سے اس کی مشکلات خود بخود آسان ہوتی رہتی ہیں ۔
یاد رہے کہ وظیفہ بچوں کا کھیل نہیں ہے اس لئے وظیفہ کی حقیقت کو سمجھ کر اور شرعی احکامات کی پابندی کے ساتھ ہی وظیفہ کرنا عقل مندی ہے بصورت دیگر آپ کا وقت برباد ہو سکتا ہے ۔
وظیفہ شروع کرنے سے پہلے آپ کو یہ جان لینا چاہئے کہ کن وجوہات کی بنا پر وظیفہ کے روحانی اثرات جاری نہیں ہوتے یا جاری ہونے کے بعد رک جاتے ہیں ۔
وظیفہ ایک دعا ہے اور دعا کی قبولیت اللہ کی ذات کرتی ہے ۔ اب مالک کی ذات آپ کی دعا کو قبول کرئے یا نہ کرئے یہ مالک کا معاملہ ہے انسان صرف کوشش کر سکتا ہے ۔ لہذا بزرگوں نے کئی سو سال کی تلاش کے ایسی وجوہات کو تلاش کیا جن کی وجہ سے کسی مسلمان کو وظیفہ میں کامیابی حاصل ہوتی ہے ۔
کچھ بزرگوں کے مطابق
نماز قضاء کرنے کی وجہ سے وظیفہ کے اثرات اسی وقت رک جاتے ہیں ۔
شراب کا استعمال یا شرابی لوگوں کے پاس بیٹھنے سے وظیفہ بے اثر ہو جاتا ہے ۔
بینک یا کسی انسان سے سود کا لین دین کرنے سے وظیفہ کے اثرات اسی وقت بند ہو جاتے ہیں ۔
اگر کوئی شخص صدقہ یا زکات دینے کی استطاعت رکھنا ہے لیکن وہ صدقہ یا زکات ادا نہیں کرتا تو اس وجہ سے اس سے اسے وظیفہ کی روحانی برکات کبھی حاصل نہیں ہوں گی ۔
اگر کوئی مسلمان غیر مستحق کو صدقہ یا زکات ادا کرتا ہے تو اس کی وجہ سے بھی اسے وظیفہ کی روحانی برکات کبھی حاصل نہیں ہوں گی ۔
حرام غذا کا استعمال کی وجہ سے وظیفہ کی روحانی برکات کبھی جاری نہیں ہوتی ۔
والدین سے بدتمیزی کی وجہ سے کوئی مسلمان زندگی میں کبھی بھی وظیفہ میں کامیابی حاصل نہیں کر سکتا ۔
یتیم سے تلخ بات کرنے سے مسلمان کا وظیفہ فاسد ہو جاتا ہے
خواتین کو گالی دینے کی وجہ سے کوئی مسلمان روحانی مدد حاصل کرنے سے ہمیشہ محروم رہتا ہے
کتے ، بلی ، چڑیا یا کوا کو پتھر مارنے کی وجہ سے بھی فرد کو وظیفہ میں کامیابی حاصل نہیں ہو سکتی ۔
ہم نے آپ کو 10 ایسی وجوہات بتائی ہیں جن کی وجہ سے کسی بھی مسلمان کو شخت محنت کے باوجود وظیفہ میں کامیابی نہیں مل سکتی لہذا وظیفہ شروع کرنے سے پہلے آپ کو اپنے اندر جھانکنا چاہئے اور اگر آپ کے اندر پہلے بیان کی گئی خامیاں موجود ہیں تو آپ کو ان خامیوں کو اپنے آپ سے دور کرنے کی کوشش کرنی چاہئے ۔
اگر آپ بیان کی گئی 10 خامیوں سے بچ کر وظیفہ کو شروع کرتے ہیں تو آپ کو وظیفہ میں کامیاب ہونے سے کوئی بھی نہیں روک سکتا اور اگر آپ کو زندگی میں صرف ایک وظیفہ میں کامیابی حاصل ہوگئی تو یہ وظیفہ آپ کو تمام زندگی ہر قسم کا فائدہ دے گا اور وظیفہ کی وجہ سے کسی بھی مسلمان کو ایسےفوائد حاصل ہوتے ہیں جن کا کوئی شخص اندازہ بھی نہیں لگا سکتا ۔
وظیفہ کی شرائط کو سمجھنے کے بعد ضروری ہے کہ آپ وظیفہ کی مقصدیت اور وظیفہ کے دوران رونما ہونے والی روحانی اور ذہنی تبدیلیوں کو سمجھ لیں ۔ لہذا آپ نیچے دئے گئے لنکس کو بھی وزٹ کریں ۔


