Nade Ali Kya Hai Iss baat ki haqeeqat aap ko iss post mein hasil ho ghe. Nade Ali k hawalay se kuch loghon k dilon min kuch galt fehmia pae jati hain aur issi glat fehmion ko ham door karne ki koshash krain ghay Insha Allah. Nade Ali Ka Wird k iss post mein aap ko sirf ye bataia gyia hai k “Nade Ali Kya Hai” jab k iss swal ka tafseeli jawab app ko post Nade Ali ka Sach mein hasil ho gha. lehaza agr aap Nade Ali ko janna aur Samajna Chahtay hain tu www.nadeali.org aap k liye hai .
Ghazwa Khyber Mein Nade Ali Ka Zahoor
نادعلی کی اس حقیقت کو جاننے کے لئے ہمیں کئی سو سال پہلے غزوہ خیبر کی حقیقت کو سمجھنا ہوگا ،
نادعلی کو غزوہ خیبر کے مقام پر ظاہر کیا گیا تھا ۔ اصل میں غزوہ خیبر ایک سخت اور مشکل جنگ تھی اور اس جنگ میں مسلمان 39 دن تک لڑتے رہے، لیکن مسلمان خیبر کے قلعے کا دروازہ نہیں کھول پائے ، 39 دنوں میں مسلمانوں کے پاس موجود راشن ختم ہوگیا اور اکثر مسلمان بھوک اور پیاس کی وجہ سے بیمار ہو گئے،
روایات کے مطابق مولا علی علیہ سلام کی آنکھوں میں ذخم ہونے کی وجہ سے مولا علی علیہ سلام کو اس جنگ میں شامل نہیں کیا گیا ۔ لیکن مولا علی علیہ سلام مجاہدین کے ساتھ موجود تھے اور مجایدین کو کھانا کھلانے کی ذمہ داری آپ پر تھی ۔
لہذا 39 دن کی شدید جدوجہد کے بعد جب مسلمان بالکل ناامید ہو گئے تو اس وقت نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا کہ کل علم اس کو دے جائے گا جس کے ہاتھ میں اللہ نے فتح لکھی ہے ۔
لہذا مسلمانوں نے کل کا انتظار کیا اور جب وہ کل آئی تو نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا
نادعلیا مظہرالعجائب تجدہ عونالک فی النوائب کل ھم و غم سینجلی
یہ الفاظ نادعلی کے ہیں اور ان الفاظ کو سن کو مسلمانوں کے چہرے خوشی سے چمک اٹھے کیونکہ مسلمانوں کا ایمان تھا کہ فتح علی سے پوچھ کر چلتی ہے ۔
لہذا مولا علی نے آشوب چشم ہونے کے باوجود لبیک یا رسول اللہ کہا اور کچھ ہی دیر میں خبیر کی ناکامی کو کامیابی میں بدل دیا ۔
اب ہم اپنے اصل موضوع کی طرف آتے ہیں کہ نادعلی کیا ہے ؟
Nade Ali Kya Hai
اصل میں نادعلی وہ الفاظ ہیں جن کے زریعے آپ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے مولا علی علیہ سلام کو غزوہ خبیر کی ذمہ داری دینے لئے لئے بلایا تھا ۔
لہذا جب ایک بے حد اہم موقع پر اور اپم مقصد کی تکمیل کے لئے مولا علی علیہ سلام کو ان کے لقب سے مخاطب کرکے بلایا گیا تو مسلمانوں نے سوچا کہ نبی کا خاص الفاظ میں مولا علی کو بلانا عام الفاظ نہیں ہو سکتے ، لہذا کچھ مسلمانوں نے ان الفاظ کو بطور خیروبرکت پڑھنا شروع کردیا اور مسلمانوں کو ان الفاظ کی خیروبرکت حاصل بھی ہوئی ۔
آپ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے غزوہ خیبر کی زمہ داری مولا علی کو دینے کے لئے مولا علی کو مظہرالعجائب” کے نام سے مخاطب فرمایا ”
جبکہ مظہر العجائب کا مطب ناممکن کو ممکن بنانے والا کے ہیں
جبکہ جن مکمل الفاظ سے مولا علی علیہ سلام کو بلایا گیا وہ الفاط
نادعلیا مظہر العجائب تجد ہ عونالک فی النوائب ہیں ۔
اور یہی نادعلی ہے جو کہ دعا نہیں بلکہ روحانی مناجات ہیں اور ان الفاظ کو آپ نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے مولا علی کو بلانے کے لئے استعمال کیا تھا ۔ لہذا نبی کی ذبان سے ادا ہر ہر لفظ میں خاص ٹاثیر پائی جاتی ہے ، اور یہ الفاظ ایک خاص مقام پر ایک بے حد خاص مقصد کے کی تکمیل کے لئے نبی پاک کی ذبان مبارک سے غم کی خالت میں ادا ہوئے تھے ، لہذا مسلمانوں نے ان الفاظ کو یاد کر لیا اور ان کو پڑھا ۔ وقت گزرنے کے ساتھ مسلمان نے ان الفاظ میں بعظمتک یا اللہ کا اضافہ کیا جبکہ یا اللہ کہنا دعا ہے اور اس کے بعد لوگوں نے نادعلی کو دعا کہنا شروع کر دیا، جبکہ نادعلی دعا اس وقت ہے جب اس میں یا اللہ پڑھا جائے ۔
اگر نادعلی میں یا اللہ نہیں پڑھا جاتا تو ایسی صؤرت میں نادعلی صرف روحانی مناجات ہیں ، ایسا نہیں کہ روحانی مناجات پڑھنے سے آپ کو روحانی فائدہ نہیں ہوگا ، انسان نےہر اس کام کو چھوڑ دیا جس سے اس کو فائدہ نہیں ملا ۔ تیر کا استعمال اس لئے چھوڑ دیا گیا کیونکہ آج تیر کا جنگ میں کوئی فائدہ نہیں ، اسی طرح اگر نادعلی کا کسی کو فائدہ نہ ہوتا تو ظاہر سی بات ہے کہ آج دنیا میں کسی کو بھی نادعلی کے بارے میں علم نہ ہوتا جبکہ نادعلی قدیم زمانہ سے آج تک مسلمانوں کے دلوں میں بسی ہوئی ہے ۔